Add Poetry

کنارا مل گیا ہے

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 کسی کا یوں سہارا مل گیا ہے
کہ جیسے پھر کنارا مل گیا ہے

کرم کا پھر اشارا مل گیا ہے
اسے جب بھی پکارا ، مل گیا ہے

سلگتا سا شرارا مل گیا ہے
جو حصہ تھا ہمارا ، مل گیا ہے

اسی سے چین اب حاصل ہوا ہے
وہی آنکھوں کا تارا مل گیا ہے

نہ ڈوبے گا سفینہ یہ بھنور میں
سہارا جا تمھارا مل گیا ہے

کہیں پنہاں نظر سے اس کو دیکھا
کہیں وہ آشکارا مل گیا ہے

خدا نے کر دیا باہم سبھی کو
بالآخر جیتا ، ہارا مل گیا ہے

کوئی جگنو سا چمکا ہو وفا کا
انھیں دل پھر ہمارا مل گیا ہے

بٹا ہے جو غم الفت جہاں میں
ہمیں سارے کا سارا مل گیا ہے

نہیں جچتا اسے رومی ! منافع
جسے ایسا خسارا مل گیا ہے

Rate it:
Views: 346
02 May, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets