کوئی ابتدا نہ ہو کوئی انتہا نہ ہو
Poet: yasir khan By: yasir khan, sibiکوئی ابتدا نہ ہو کوئی انتہا نہ ہو
کچھ بھی نہیں رہے اگر خدا نہ ہو
اک بھول ہوگئ تھی اب معاف کردے
اے دوست میرے اسقدر خفا نہ ہو
دیکھے اگر اپنے بڑوں کو گناہ کرتے
پھر کبھی کوئی بچہ بھی بڑا نہ ہو
پھول جہاں پہ تو کانٹے بھی ہوتے ہیں
ایسا نہیں کہ دنیا میں کوئی برانہ ہو
تو بھی روٹھ جائے جنت بھی نہ ملے
یارب کوئی مجھ سےایسی خطا نہ ہو
منزل تو پھر ملیگی مگر ہے شرط
کہ بیچ راستے میں وہ رکا نہ ہو
More General Poetry






