کوئی افسانہ عاشقی میں کروٹ بدل رہا ہے
Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, Rawalpindiکوئی افسانہ عاشقی میں کروٹ بدل رہا ہے
تھوڑا پاس آکے دیکھو میرا دل نکل رہا ہے
یہ سبھی ہیں زندگی کے نشیب وفراز یارو
جو کل مسکرا رہا تھا وہ آج جل رہا ہے
میرے دل کو دے کے جھٹکے اے دامن چھڑانے والے
تیرا انداز دیکھ کے فلک بھی جل رہا ہے
کوئی کر سکا نہ اب تک قید اس روشنی کو
ذرا مہتاب کو دیکھو سامنے جل رہا ہے
یہ دیکھ کر بھلا دیں وہ ساری تلخیوں کو
میرا خون جگر کتنے جوش ابل رہا ہے
بلبل کا جینا کتنا ناگوار ہو گیا ہے
کہ اس کے سامنے کوئی گل کو مسل رہا ہے
بے تابیاں تو دل کی رہیں گی تمام عمر
اشتیاق الفت کی جستجو میں ہر لمحہ پگھل رہا ہے
More Sad Poetry






