کوئی اور بھی پوچھے تو یہی بات کہیں گے
جو آپ سے کہی تھی وہی بات کہیں گے
سچے کا بول بالا جھوٹے کا منہ کالا ہے
یہ ہم نہیں کہیں گے یہ حالات کہیں گے
سچائی ہی خود جھوٹ سے پردہ اٹھائے گی
بے لاگ کہیں گے یہ ہی دن رات کہیں گے
ہم خود پہ رفتہ رفتہ ہونے لگے عیاں
خود آشنا ہوئی ہماری ذات کہیں گے
نیرنگیء خیال یہ لفظوں کے میل تال
عظمٰی اسے ہم قیمتی سوغات کہیں گے