کوئی ایسا کمال ہو جائے
دل مرا خوش خصال ہو جائے
ہر گھڑی سوچے وہ مرے بارے
میرا وہ ہم خیال ہو جائے
کال آئی نہیں کبھی ان کی
عین مکمن ہے کال ہو جائے
یاد کرتا ہوں روز میں ان کو
ہجر ٹوٹے وصال ہو جائے
میں کروں پیار کا اسے اظہار
کاش ایسا سوال ہو جائے
رابطہ ہو نہیں رہا کب سے
عین مکمن ہے سال ہو جائے
روز نمبر ملاتا ہوں ان کا
سوچتا ہوں کہ کال ہو جائے
سوچے شہزاد میرے بارے وہ
ہجر غم میں نڈھال ہو جائے