کوئی جائے جا کے اس چاند کو سمجھا آئے
بِنا چاند دیکھے کوئی کسطرح عید منا پائے
نہ چوڑیاں پہنی
نہ ہاتھ حنا سے مہکائے
موتیا کے گجرے پہنے
نہ بالوں میں گلاب سجائے
عید آئی ہے سن کر ہم نے
انتظار کی شمع جلائی
لیکن چاند رات نہ آئی
نہ ہم نے چاند دیکھا
نہ ہی عید منا پائے
کوئی جائے جا کے اس چاند کو سمجھا آئے
بِنا چاند دیکھے کوئی کسطرح عید منا پائے