کوئی سائباں نہ کیا

Poet: UA By: UA, Lahore

تیری توصیف کے قصوں نے بدگماں نہ کیا
مجھے رقیب کے فتنوں نے بد زباں نہ کیا

میں تیرے حسن کی رعنائیوں سے واقف ہوں
مصلحت ہے کہ تیرے حسن کا بیاں نہ کیا

ہزار وسوسے لوگوں نے دل میں ڈالے مگر
میرے یقین نے اس دل کو بے اماں نہ کیا

میرے قرار کا سکوت ٹوٹ جانے پر بھی
میرے دل نے اپنے درد کو عیاں نہ کیا

میرے دل نے تو ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے
میری آنکھوں نے مگر درد کو نہاں نہ کیا

عظمیٰ تجھے جلا نہ دیں یہ دھوپ کے سائے
کیوں تو نے اپنے لئے کوئی سائباں نہ کیا

Rate it:
Views: 471
26 Feb, 2009