کوئی غمگسار ہوتا

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 نہ سکون دل کا لٹتا ، نہ فنا قرار ہوتا
جو ترے جمال رخ پر نہ یہ دل نثار ہوتا

کبھی راز دل نہ محفل میں یوں آشکار ہوتا
تو جہان میں ستم گر ! جو وفا شعار ہوتا

مرا دل غم و الم سے جو نہ داغدار ہوتا
یہ حیات کا چمن بھی نہ یوں پر بہار ہوتا

جو قدم قدم پہ ملتا ، مجھے بے غرض جہاں میں
یہی آرزو تھی ایسا کوئی غمگسار ہوتا

مری بات جو کہ سنتا ، مری بات مانتا جو
مرے جذبہ وفا کا جسے اعتبار ہوتا

مرے سامنے عدو سے سر بزم گفتگو ہے
نہ ٹھہرتا اس جگہ پر، اگر اختیار ہوتا

مری بیکسی نے دن یہ مجھے آج ہیں دکھائے
کوئی اپنا ملتا مجھ کو تو میں با وقار ہوتا

یہ تڑپ ہمیشہ رہتی ، یہ کسک ہمیشہ ہوتی
ترے ساتھ ربط دل کا جو نہ پائدار ہوتا

کبھی تشنگی نہ رومی کو جہان میں یوں ہوتی
ترے میکدے کا ساقی ! جو یہ بادہ خوار ہوتا

Rate it:
Views: 454
30 Apr, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL