کوئی نہیں جو بجھائے میرے نگاہ و دل کی پیاس میں اس صدی میں اس کربلا کے لائق تھا اٹھی وہ تیغ جو شایان حال دل تھی جلیل لگا وہ زخم جو میری انا کے لائق تھا