کوئی نیا سفر کریں
کسی نئے نگر چلیں
ان وادیوں کو چھوڑ کے
خوشبو کی ردا اوڑھ کے
صبا کو ہمسفر کریں
کوئی نیا سفر کریں
کسی نئے نگر چلیں
دل کی بات مان کر
کرنوں کی بانہیں تھام کر
ستاروں کا سفر کریں
کوئی نیا سفر کریں
کسی نئے نگر چلیں
زمیں سے آسمان کا
فلک کے آستان کا
مکاں سے لا مکان کا
چلو کبھی گزر کریں
کوئی نیا سفر کریں
کسی نئے نگر چلیں