کوئی پیمان ہم ایسا اٹھالیں

Poet: UA By: UA, Lahore

کوئی پیمان ہم ایسا اٹھالیں
چلو روٹھے ہوؤں کو ہم منالیں

دلِ خستہ مکاں ڈھینے لگا ہے
کِسی تدبیر سے آ کر سنبھالیں

جنوں میں اضطراری کیفیت ہے
قرار کی کوئی صورت نکالیں

دلِ مایوس کی تاریکیوں کو
امیدوں کے ستاروں سے اجالیں

چھوڑ کے نقدِ ہم نفس یارو!
ذرا اپنا دلِ مکدر کھنگالیں

دفن رہنے دیں راز سینوں میں
کِسی کے عیب ہرگِز نہ اچھالیں

Rate it:
Views: 386
10 Apr, 2019