کوئی پیمان ہم ایسا اٹھالیں
Poet: UA By: UA, Lahoreکوئی پیمان ہم ایسا اٹھالیں
چلو روٹھے ہوؤں کو ہم منالیں
دلِ خستہ مکاں ڈھینے لگا ہے
کِسی تدبیر سے آ کر سنبھالیں
جنوں میں اضطراری کیفیت ہے
قرار کی کوئی صورت نکالیں
دلِ مایوس کی تاریکیوں کو
امیدوں کے ستاروں سے اجالیں
چھوڑ کے نقدِ ہم نفس یارو!
ذرا اپنا دلِ مکدر کھنگالیں
دفن رہنے دیں راز سینوں میں
کِسی کے عیب ہرگِز نہ اچھالیں
More General Poetry






