دل کے قریب تھے سبھی دل کا مکیں ملا نہیں
حسین تھے سبھی مگر کوئی ہمیں ملا نہیں
ہمیں تلاش گل نے سدا اضطراب میں رکھا
خاردار راستوں میں کوئی گل کہیں ملا نہیں
یوں تو نگاہوں کو کئی منظر نظر آتے رہے
نظر میں جو سما جائے منظر حسیں ملا نہیں
یوں تو ہمارے ساتھ بڑے راز داں رہے مگر
جو دل سے دل کا ساتھ دے وہ ہم نشیں ملا نہیں
عظمٰی تیرے گلشن کی خیر ہو دعا کرو
نصیب چمن کوئی باغباں کہیں ملا نہیں