کوشش تو بہت کی تھی

Poet: Faheem Ur Rehman Faheem By: FAHEEM UR REHMAN FAHEM, Surjani Town, Karachi

سارے غم بھلانے کی کوشش تو بہت کی تھی
تجھ کو بھول جانے کی کوشش تو بہت کی تھی

تو نہ سہی تیری یادیں تو ہیں یہ دل کا کہنا ہے
میں نے دل کو سمجھانے کی کوشش تو بہت کی تھی

یہ جیت گیا اور مجھے مغموم کر گیا
غم دل کو ہرانے کی کوشش تو بہت کی تھی

زباں خاموش رہی آنکھوں نے سبھی کچھ تو کہہ دیا
بات دل میں چھپانے کی کوشش تو بہت کی تھی

تیرے غم نے چہرے کو جکڑ لیا ورنہ
میں نے مسکرانے کی کوشش تو بہت کی تھی

شاید کہ رہ گئی تھی میرے پیار میں کسر
ورنہ تجھے پانے کی کوشش تو بہت کی تھی

Rate it:
Views: 1098
11 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL