کون اپنا ہے جو ہم کو سمجھتا ہے
کون دل کے درد کو سمجھتا ہے
حدِ نظر اندھیرا ہی اندھیرا ہے
نور بن کے دیکھئے کون چمکتا ہے
یہاں ہر اک انا کی جال میں ہے
وہ دین پر نہیں دین اس پر چلتا ہے
خالی کر گیا کرایہ دار گھر میرا
نفرتیں بغض و کینہ اس میں رہتا ہے
کس کس کو سمجھائوگے فاروقؔ
ہر ایک آپ خدا سمجھتا ہے