کون دعوٰی کرے
Poet: UA By: UA, Lahoreتیرے سوا میری کوئی زنجیر نہیں
اسی لئے میں رنجور یا دلگیر نہیں
تیری نگاہ کرم چھوڑ غیر کے آگے
اپنا دامن پسارے ایسا میں فقیر نہیں
کون دعوٰی کرے وہ اسکا اور یہ میرا
تیرا ہے سب یہاں اپنی کوئی جاگیر نہیں
اسے تیرے در کا آسرا ہی کافی ہے
در در بھٹکنے والا یہ راہگیر نہیں
سرابوں اور عذابوں سے بھری یہ دنیا
ایسا خواب ہے جس کی کوئی تعبیر نہیں
More General Poetry






