کون دعوٰی کرے

Poet: UA By: UA, Lahore

تیرے سوا میری کوئی زنجیر نہیں
اسی لئے میں رنجور یا دلگیر نہیں

تیری نگاہ کرم چھوڑ غیر کے آگے
اپنا دامن پسارے ایسا میں فقیر نہیں

کون دعوٰی کرے وہ اسکا اور یہ میرا
تیرا ہے سب یہاں اپنی کوئی جاگیر نہیں

اسے تیرے در کا آسرا ہی کافی ہے
در در بھٹکنے والا یہ راہگیر نہیں

سرابوں اور عذابوں سے بھری یہ دنیا
ایسا خواب ہے جس کی کوئی تعبیر نہیں

Rate it:
Views: 588
06 Dec, 2008