محبت کی فضائیں ہوں تو نفرت کون کرتا ہے
اگر ماحول اچھا ہو ! بغاوت کون کرتا ہے
اگر ہم بھی نہیں ،تم بھی نہیں ،باعث تباہی کا
تو پھر،برباد بستی ،شہر غارت کون کرتا ہے
نوادر کی ،قلم کی،فائلوں کی ،رازداری کی
تم اپنے دل سے پوچھو یہ تجارت کون کرتا ہے
مرے ترک وطن پر مسکرانا بھول جائو گے
اگر تاریخ سے پوچھو گے ہجرت کون کرتا ہے
پڑے ہیں مصلحت کے قفل قمرؔ سب کے ہونٹوں پر
یہاں سچ بات کہنے کی جسارت کون کرتا ہے