کُو بہ کُو پھر ، دِلبرانہ رَقص
ہر گلی پھر، اور ز مانہ رقص کر
کون زاہد ، تشنہ لب ،ہے ساقی کون؟
دیکھ کر سب، مُجر مانہ رقص کر
مست بے من انجمن بن، رحم کر
رحم کر، اور جارِحانہ رقص کر
ہنس تو مت لےزندگی سے تو سبق
موت لمحہ مسکرانا ،رقص کر
او میاں سن کے اذاں تو مسکرا
کر کے قاٸم بدو دانا رقص کر
عارفوں میں چپ مناسب ہی صحیح
بات سن کر اور لجانا رقص کر
لوگ تمہیں جانتے ہیں کیا امیر
چھوڑ ان کو والہانہ رقص کر