کُچھ تو چہرے پہ خاک رہ جائے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

کُچھ تو چہرے پہ خاک رہ جائے
اور قبا یُوں ہی چاک رہ جائے

جِس سے بچپن کا پیار بِچھڑا ہو
کیسے وہ ٹھیک ٹھاک رہ جائے

ہم نے یُوں بھی محبتیں کی ہیں
جِسم کُچھ دِن تو پاک رہ جائے

جانے کیوں لوٹ کر نہیں آتے
آنکھ میں جن کی تاک رہ جائے

چھوڑ جا یادِ رفتگاں مُجھ کو
نِت مرا اِنہماک ... رہ جائے

ڈھل نہ جائے کہیں زمانے میں
جب وہ بِچھڑے تو باک رہ جائے

اُن کا بوسہ نصیب ہو بــــــــاقرؔ
روز خواہش ہلاک رہ جائے

Rate it:
Views: 418
21 Mar, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL