Add Poetry

کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے

Poet: Nasir Kazmi By: Uzma Ahmad, Lahore

کچھ تو احساس زیاں تھا پہلے
دل کا یہ حال کہاں تھا پہلے

اب تو جھونکے سے لرز اٹھتا ہوں
نشہ خواب گراں تھا پہلے

اب تو منزل بھی ہے خود گرم سفر
ہر قدم سنگ نشاں تھا پہلے

سفر شوق کے فرسنگ نہ پوچھ
وقت بے قید مکاں تھا پہلے

یہ الگ بات کہ غم راس ہے اب
اس مین اندیشہ جاں تھا پہلے

یوں نہ گھبرائے ہوئے پھرتے تھے
دل عجب کنج اماں تھا پہلے

اب بھی تو پاس نہیں ہے لیکن
اس قدر دور کہاں تھا پہلے

ڈیرے ڈالے ہیں بگولوں نے جہاں
اس طرف چشمہ رواں تھا پہلے

ہر خرابہ یہ صدا دیتا ہے
میں بھی آباد مکاں تھا پہلے

اڑ گئے شاخ سے یہ کہہ کے طیور
سرو اک شوخ جواں تھا پہلے

کیا سے کیا ہو گئی دنیا پیارے
تو وہیں پر ہے جہاں تھا پہلے

ہم نے آباد کیا ملک سخن
کیسا سنسان سماں تھا پہلے

ہم نے بخشی ہے خموشی کو زباں
درد مجبور فغاں تھا پہلے

ہم نے ایجاد کیا تیشہ عشق
شعلہ پتھر میں نہاں تھا پہلے

ہم نے روشن کیا معمورہ غم
ورنہ ہر سمت دھواں تھا پہلے

ہم نے محفوظ کیا حسن بہار
عطر گل صرف خزاں تھا پہلے

غم نے پھر دل کو جگایا ناصر
خانہ برباد کہاں تھا پہلے

Rate it:
Views: 606
16 Sep, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets