کچھ تو صلہ مل ہی جائے گا خوش الحانی کا
تشہیر بھی تو بن کہ رہتا ہوں بے زبانی کا
بہت خوب! کہنے میں ہی عافیت جانی ہے
ورنہ سکھلا دیتے خوب سبق اسکی نادانی کا
کیوں چہروں پر مختلف چہرے لگائے پھر رہے ہیں
ہم سے چھپ رہے ہیں لگا کہ رنگ پشیمانی کا
خدا خوب واقف ہے سجدوں میں کیا کرتے ہو
کام نا آئے گا مہراب ماتھے پر نماز کی نشانی کا
بدل رہا ہے مزاج اسکا کچھ ایسے خالد
جیسے مصنف ہو وہ زندگی کی کہانی کا