کچھ تو صلہ مل ہی!
Poet: Khalid Zahid By: Khalid Zahid, Karachiکچھ تو صلہ مل ہی جائے گا خوش الحانی کا
تشہیر بھی تو بن کہ رہتا ہوں بے زبانی کا
بہت خوب! کہنے میں ہی عافیت جانی ہے
ورنہ سکھلا دیتے خوب سبق اسکی نادانی کا
کیوں چہروں پر مختلف چہرے لگائے پھر رہے ہیں
ہم سے چھپ رہے ہیں لگا کہ رنگ پشیمانی کا
خدا خوب واقف ہے سجدوں میں کیا کرتے ہو
کام نا آئے گا مہراب ماتھے پر نماز کی نشانی کا
بدل رہا ہے مزاج اسکا کچھ ایسے خالد
جیسے مصنف ہو وہ زندگی کی کہانی کا
More General Poetry






