کچھ تو صلہ مل ہی!

Poet: Khalid Zahid By: Khalid Zahid, Karachi

کچھ تو صلہ مل ہی جائے گا خوش الحانی کا
تشہیر بھی تو بن کہ رہتا ہوں بے زبانی کا

بہت خوب! کہنے میں ہی عافیت جانی ہے
ورنہ سکھلا دیتے خوب سبق اسکی نادانی کا

​کیوں چہروں پر مختلف چہرے لگائے پھر رہے ہیں
ہم سے چھپ رہے ہیں لگا کہ رنگ پشیمانی کا

خدا خوب واقف ہے سجدوں میں کیا کرتے ہو
کام نا آئے گا مہراب ماتھے پر نماز کی نشانی کا

​بدل رہا ہے مزاج اسکا کچھ ایسے خالد
جیسے مصنف ہو وہ زندگی کی کہانی کا

Rate it:
Views: 574
08 Aug, 2016