Add Poetry

کچھ تو غرور پیکر حسن ادا بھی ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

کچھ تو غرور پیکر حسن ادا بھی ہو
اس انجمن میں تجھ سا کوئی دلربا بھی ہو

جو اپنے آئینے میں اب تک چھپا ہوا ہے
اس حسن کی جلوہ نمائی جابجا بھی ہو

اے عشق تجھے واسطہ تیری وفاؤں کا
کہ با وفا کبھی وہ تیرا بے وفا بھی ہو

شکوہ نہیں کوئی مگر اتنی سی الجا ہے
جو بے وفا نہیں ہے وہ با وفا بھی ہو

اعداء کی نظر نہ لگے اس مہربان کو
وہ مہرباں کبھی کبھی تو ناروا بھی ہو

جو اپنے دائرے میں محصور رہتا ہے
اس بے ریا کا چرچہ کچھ بیوجہ بھی ہو

عظمٰی یہ التجاء ہے پروردگار سے
اس بارگاہ میں معتبر میری دعا بھی ہو

Rate it:
Views: 407
01 Nov, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets