سادہ اور عام سی ہوں مجھ میں تو کچھ خاص نہیں
کوئی میرا دوست نہیں مجھ میں جو کچھ خاص نہیں
تازہ کھلتے پھولوں جیسی کوئ بھی تو بات نہیں
شادابی و رنگ ہے کوئی اور کوئی بو باس نہیں
چاہوں بھی تو پھولوں کی طرح سے کھل نہ پاؤں
پھولوں کا کوئی بھی موسم شاید مجھ کو راس نہیں
ساگر میرے سامنے ہے لیکن پانی کی پیاس نہیں
جینے کی تو آس ہے لیکن سانسیں اپنے پاس نہیں
سوچتی ہوں کہ کیا لکھوں کوئی موضوع پاس نہیں
ساگر میرے سامنے ہے لیکن پانی کی پیاس نہیں
سادہ اور عام سی ہوں مجھ میں تو کچھ خاص نہیں
کوئی میرا دوست نہیں مجھ میں جو کچھ خاص نہیں