کچھ سپنے تھے جو آنکھوں میں اٹک گئے
کچھ اپنے تھے جو دلوں سے ڈھلک گئے
کچھ آنسو تھے جوآنکھوں سے چھلک گئے
کچھ ارمان تھے جو اندر ہی اندر سلگ گئے
کچھ انسان تھے جودولت سے بہک گئے
کچھ انسان تھے جو ٹکڑوں میں بٹ گئے
کچھ انسان تھے جو دلوں سے اتر گئے
کچھ انسان تھے جو اپنوں سے کٹ گئے
کچھ انسان تھے جو شہرت سے بہک گئے
کچھ انسان تھے جو عورت سے بہک گئے
کچھ انسان تھے جو دلوں میں اٹک گئے
کچھ انسان تھے جو دلوں سے سرک گئے
کچھ انسان تھے جو ہم سے بھڑک گئے
کچھ انسان تھے جوہم سے چپک گئے
کچھ انسان تھے جو ہم سے چمک گئے
کچھ انسان تھے جو ہم سے چمٹ گئے
کچھ انسان تھے جو الگ تھلک رہ گئے
کچھ انسان تھے جو زمیں سے فلک پر گئے