کچھ عجیب سا ہے وہ
دور ہے مگر
قریب سا ہے وہ
کبھی خوش مجھ سے
تو کبھی خفا سا ہے وہ
کر کے غصہ مجھ پر
پھر شرمندہ سا ہے وہ
کہنا تو بہت کچھ
چاہتا ہے مگر
باتیں چھپانے میں
ماہر سا ہے وہ
ہمارے بلانے پے
ہو تو آتا نہیں مگر
اپنے کہے کا بڑا قاعل سا ہے وہ