کچھ نہ کرتے کرتے
Poet: UA By: UA, Lahoreکچھ نہ کرتے کرتے بھی کچھ نہ کچھ تو کر ہی گئے
بہکے بگڑے اور سنبھلے سنبھلے اور سنور ہی گئے
دنیا کے رنگ و آہنگ میں ہم بھی ہنستے ہنستے
خود کو رنگنا چاہا رنگتے رنگتے رنگ ہی گئے
کیا جانیں کب پلک جھپکتے ہم بھی گم ہو جائیں
گم ہونے سے پہلے پہلے اپنے دل میں اتر ہی گئے
کب تک غنچہ کی صورت خوشبو کو دامن میں رکھیں
یہ سوچا اور گل کی صورت ہم بھی کھل کر بکھر ہی گئے
کون کہے گا تم بن عظمٰی یہ نگری سنسان
چھوڑ پرایا دیس چنانچہ واپس اپنے گھر ہی گئے
More General Poetry








