Add Poetry

کچھ پل کے لیے

Poet: Gulzaib Anjum By: Gulzaib Anjum, Dubai

برسوں نہ سہی
صرف کچھ
پَل کے لیے
کاش
ہم تم مل کر
بنا لیتے
کچھ کل کے لیے

یوں تو
وعدے بہت کیے
سب نے
شریک غم ہونے کے
پھر جانے کیوں
ترستی رہی
بیوہ
آنچل کے لیے

زمانے بھر
کی سیاہ بختی
جانے کہاں سے
چھلک آئی
حسین سپنوں سے
سرمشار آنکھیں تو
بنی تھی
کاجل کے لیے

سنو
ممکن نہیں تو
نا ممکن بھی نہیں
کیوں نہ
ہم تم مل کر
ایسی جہد
کا آغاز کریں
کہ
بن جائیں یاد
َپل پَل کے لیے

Rate it:
Views: 371
26 Feb, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets