کچھ کمی سی رہ جاتی ہے

Poet: زبیر جموں By: محمد زبیر, Haveli Lakha

دل کی گہرائیوں میں بسا ہوا اک خواب
جس کی تلاش میں نکل پڑا تھا کبھی

راستے میں مل جاتے ہیں سوالات
جن کے جوابات نہیں ملتے کبھی

مگر پھر بھی چلتا رہتا ہوں
کسی امید پر، کسی خواہش پر

شاید منزل نصیب نہ ہو
مگر سفر تو خود اک حسین خواب ہے

راہوں میں مل جاتے ہیں نئے منظر
نئی صحبتیں، نئی یادیں

کبھی کبھار تو اس سفر کا مقصد بھول جاتا ہوں
مگر پھر بھی چلتا رہتا ہوں

کس قدر خوبصورت ہوتا ہے سفر
جب تک منزل نظروں کے سامنے نہ ہو

جب تک خواب زندہ رہتا ہو
جب تک امید کا دیا جلتا رہتا ہو

اور پھر ایک دن یوں ہوتا ہے
کہ منزل نظروں کے سامنے آجاتی ہے

خواب تو پورا ہو جاتا ہے
مگر کچھ کمی سی رہ جاتی ہے

شاید اس لئے کہ سفر ختم ہو جاتا ہے
مگر کچھ کشش باقی رہ جاتی ہے

مجھے ہر بار مل جاتی ہے منزل
مگر ہر بار کچھ کمی سی رہ جاتی ہے

Rate it:
Views: 329
17 Mar, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL