دل کی گہرائیوں میں بسا ہوا اک خواب
جس کی تلاش میں نکل پڑا تھا کبھی
راستے میں مل جاتے ہیں سوالات
جن کے جوابات نہیں ملتے کبھی
مگر پھر بھی چلتا رہتا ہوں
کسی امید پر، کسی خواہش پر
شاید منزل نصیب نہ ہو
مگر سفر تو خود اک حسین خواب ہے
راہوں میں مل جاتے ہیں نئے منظر
نئی صحبتیں، نئی یادیں
کبھی کبھار تو اس سفر کا مقصد بھول جاتا ہوں
مگر پھر بھی چلتا رہتا ہوں
کس قدر خوبصورت ہوتا ہے سفر
جب تک منزل نظروں کے سامنے نہ ہو
جب تک خواب زندہ رہتا ہو
جب تک امید کا دیا جلتا رہتا ہو
اور پھر ایک دن یوں ہوتا ہے
کہ منزل نظروں کے سامنے آجاتی ہے
خواب تو پورا ہو جاتا ہے
مگر کچھ کمی سی رہ جاتی ہے
شاید اس لئے کہ سفر ختم ہو جاتا ہے
مگر کچھ کشش باقی رہ جاتی ہے
مجھے ہر بار مل جاتی ہے منزل
مگر ہر بار کچھ کمی سی رہ جاتی ہے