خاموشی سے کچھ کہہ بھی دیا
چپ رہنا تھا سو رہ بھی لیا
کچھ کہا نہیں کچھ سنا نہیں
کچھ سن بھی لیا اور کہہ بھی دیا
یہ پریت نہ جانے کیسی ہے
کچھ دیا نہیں اور دے بھی دیا
اک خوف خوشی میں شامل ہے
دکھ ملا نہیں دکھ سہی بھی لیا
سوچا تھا جی نہ پائیں گے
اس کے بن دل رہ بھی گیا