کچھ یاد نہیں ہے

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.A

کس موڑ پے بچھڑے تھے کچھ یاد نہیں ہے
کیوں خاک میں بکھرے تھے کچھ یاد نہیں ہے

کئی راہزن جو ملے راہ میں دوستوں کی طرح
کتنے سفاک وہ چہرے تھے کچھ یاد نہیں ہے

نکلے ناں اس گھٹن سے کوئی راستہ ناں تھا
کیوں دروازوں پے پہرے کچھ یاد نہیں ہے

وہ سنگدل وفاؤں کی ہم سے رکھتے رہے امید
اور خود ملزم کے کٹہرے میں تھے کچھ یاد نہیں ہے

آشیانہ بنایا تھا اس نے برسوں کی جستجو سے
چند لمحوں میں وہ اجڑے تھے کچھ یاد نہیں ہے

ہم سب بھلا کے تلخیاں جا دشت میں نکلے
کہاں سوئے کہاں ٹہرے کچھ یاد نہیں ہے

Rate it:
Views: 614
07 Jan, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL