نہ کھونا اجر کی برکات راشد
کرو نیکی تو پھر چرچہ نہ کرنا
جوانمردی پہ آنچ آئے نہ راشد
مصائب میں کبھی گریہ نہ کرنا
اگر لکھنا تو لکھنا حرف روشن
یونہی کاغذ کو تم کالا نہ کرنا
رویے میں لچک رکھنا مگر تم
کبھی مقصد پہ سمجھوتا نہ کرنا
ملے منصب تمہیں گر منصفی کا
تو پھر انصاف کا جھٹکا نہ کرنا
دلیری کا یہ بنیادی سبق ہے
کسی کمزور پہ حملہ نہ کرنا
اگر دستار کی عظمت ہے پیارے
تو اپنے قد سے سر اونچا نہ کرنا
حقیقت پر نہ ہو بنیاد جس کی
کبھی ایسا کوئی دعویٰ نہ کرنا
سخاوت کر کے جتلانا کسی کو
یہ کم ظرفی ہے تم ایسا نہ کرنا
مرادوں کی سحر آکر رہے گی
کڑی راتیں ہیں دل چھوٹا نہ کرنا