کھل جائینگے کبھی نہ کبھی
یہ اسرار وا نہ ہونگے ابھی
ابھی وقت ہے کام اور کام کا
نہیں جو ابھی نہیں پھر کبھی
سب کام ہونگے صبر تو کرو
تم چاہتے ہو ابھی کے ابھی
سدا کوئی رنجور رہتا نہیں
مل جائینگی خوشیاں کبھی
عظمٰی تمہاری زبانی کبھی
تمہاری سنیں گے کہانی کبھی