Add Poetry

کھلا کھلا سا وہ ماحول گلستاں نہ رہا

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow

 کھلا کھلا سا وہ ماحول گلستاں نہ رہا
تھیں جس کے دم سے بہاریں وہ باغباں نہ رہا

چلی ہوائے تشدد اجڑ گیا ہے شہر
کہیں مکیں نہ رہے تو کہیں مکا ں نہ رہا

کہاں سے لاؤں سکوں کی وہ سوندھی سوندھی مہک
ہمارے گاؤں میں کچا کوئی مکاں نہ رہا

لٹا دیا تھا نشیمن بھی جس چمن کے لئے
اسی چمن میں مرا کوئی نوحہ خواں نہ رہا

جھکی ہے خود ہی جبیں جب بھی آئی یاد حبیب
ہمارا سجدہ کبھی تابع اذاں نہ رہا

انھیں کے دم سے ہیں تہذیب کے نشاں باقی
وہ قدریں جن کا کوئی آج قدرداں نہ رہا

ہیں مصلحت کی سیاہی میں ڈوبی تحریریں
ترا قلم بھی حسن تیرا ترجماں نہ رہا

Rate it:
Views: 569
06 May, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets