کھلے آسمان تلے بھی سو نہیں پائی
Poet: Arooj Fatima ( Lucky ) By: AF (Lucky ), K.S.Aکھلے آسمان تلے بھی سو نہیں پائی
خوشی کی محفل تھی میں رو نہیں پائی
خیال یار میں لگا گیا تھا دل اپنا
زندگی کی مستیوں میں کھو نہیں پائی
کیسے کیسے لگ گیے ہیں داغ زیست پر
جنہیں برسوں سے میں دھو نہیں پائی
اب تو ہر طرح سے کوشش کر لی مگر
میں اپنوں کا دل مو نہیں پائی
ہر کسی کو ملتا ہے ُاس کے کیے کا پھل
میں اپنے لیے سھک کا بوٹا بو نہیں پائی
آسوًں ، ُامیدوں سے زخم نہیں بھرتے
میں ابھی تک حقیقت کو چھو نہیں پائی
More Sad Poetry






