کہانیاں تم لکھتے رہتے ہو
Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi
افسانہ اور یہ کہانیاں تم لکھتے رہتے ہو
تمہاری ہی ہیں نادانیاں تم لکھتے رہتے ہو
لکھو زرا کچھ اور تھوڑا سا کرو غور
تمہاری ہیں یہ پرچھائیاں تم لکھتے رہتے ہو
کس کو ہے سنانا کس کو پڑھانا ہے
عروج و زوال رُسوائیاں تم لکھتے رہتے ہو
نیا ہے انداز اور کچھ کچھ پُرانا ہے
خوشی غم اُداسیاں تم لکھتے رہتے ہو
وقت یہ رُکتا نہیں قلم یہ تھکتا نہیں
بچپن پچپن جوانیاں تم لکھتے رہتے ہو
فانی فنا اپنی جگہ بقا بھی ہے نعمان
بڑھتی ہیں اور رعنائیاں تم لکھتے رہتے ہو
More General Poetry






