Add Poetry

کہاں یہ دِن ملیں گے پھر، کہاں یہ محفلیں ہوں گی

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

کہاں یہ دِن ملیں گے پھر، کہاں یہ محفلیں ہوں گی
وہی تنہائی ہوگی ، چار سوُ پھر وحشتیں ہوں گی

محبت جِس قدر ہو گی بڑھیں گی نفرتیں اُتنی
بڑھیں گے فاصلے اُتنے ہی جِتنی قُربتیں ہوں گی

کویٔ صوُرت نہ اُترے گی تِرے بِن شیشۂ دِل میں
ہمارے سامنے گرچہ ہزاروں صوُرتیں ہوں گی

لبادہ اوڑھ رکھا ہے فقط صبر و قناعت کا
مِرا دِل چیر کے دیکھو ہزاروں حسرتیں ہوں گی

ضرورت ہے تو بس اک دیکھنے والی نظر کی ہے
زمیں کے ذرے ذرے میں خدا کی قدرتیں ہوں گی

ہمہی بیزار ہوں گے اِس زمانے سے مگر عذراؔ
ہمارے چار سو مانا جہاں کی رونقیں ہوں گی

Rate it:
Views: 2338
27 Feb, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets