کہیں کوئی شیشہ ٹوٹا---- اور میں بکھر گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

کہیں کوئی شیشہ ٹوٹا
اور میں بکھر گیا

کسی کو خائف دیکھا
اور میرا دل ڈر گیا
کسی کے دل پہ زخم لگا
میں اپنے اندر مر گیا
کسی کی چشم نم کا غم
میری نگاہ میں ابھر گیا
کرب کسی کی روح کا
میرے اندر اتر گیا
کسی کے رنج و الم کا لمحہ
گویا مجھ پہ گزر گیا
حساس طبیعت کا اثر
مجھے سودائی کر گیا

کہیں کوئی شیشہ ٹوٹا
اور میں بکھر گیا
 

Rate it:
Views: 519
22 Apr, 2015