کیا تعظیم سے بڑہ کر اور عبادت ہے اپنی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکیا تعظیم سے بڑہ کر اور عبادت ہے اپنی
میں میرا ہی خیال ہوں یہ شناخت ہے اپنی
دل بھی تو ارادے تجویز کرتی ہے لیکن
آنکھوں کے پاس یوں بھی شرارت ہے اپنی
توڑدو آج قید و شرطیں سبھی لازم
آزادیوں سے نہ کوئی مزاحمت ہے اپنی
میں خود لیئے اطمینان لا بھی دوں گا
مگر حالات کے تذکروں کی حرارت ہے اپنی
یہاں بدمستی میں بازگشت کی دھوم مچی ہے
یوں تو انجام سے انتقام کی وراثت ہے اپنی
چلو سنتوشؔ اب اوروں کے تاسف سیء لیں
میرے زخموں نے کہدیا اجازت ہے اپنی
More General Poetry






