کیا تعظیم سے بڑہ کر اور عبادت ہے اپنی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کیا تعظیم سے بڑہ کر اور عبادت ہے اپنی
میں میرا ہی خیال ہوں یہ شناخت ہے اپنی

دل بھی تو ارادے تجویز کرتی ہے لیکن
آنکھوں کے پاس یوں بھی شرارت ہے اپنی

توڑدو آج قید و شرطیں سبھی لازم
آزادیوں سے نہ کوئی مزاحمت ہے اپنی

میں خود لیئے اطمینان لا بھی دوں گا
مگر حالات کے تذکروں کی حرارت ہے اپنی

یہاں بدمستی میں بازگشت کی دھوم مچی ہے
یوں تو انجام سے انتقام کی وراثت ہے اپنی

چلو سنتوشؔ اب اوروں کے تاسف سیء لیں
میرے زخموں نے کہدیا اجازت ہے اپنی

 

Rate it:
Views: 478
03 Feb, 2011