آج بہت دیر میں
ُاس کی تصویر دیکھتی رہی
نجانے وہ حقیقت میں کیسا ہو گا
جیسے میں ہر پل سوچتی ہوں
جو میرے دل کے
بہت قریب ہے
جس میں ہر پل میں
کھوئی رہتی ہوں
جو مجھے اپنا سا لگتا ہے
نجانے ُاس کی آنکھیں
کیا باتیں کرتی ہوں گئی
جب وہ ہستا ہو گا
تو کیسا لگتا ہو گا
جب وہ مھے دیکھے گا
تو کیا کہے گا
ُاس کے لبوں سے نکلتا
پہلا جمعلہ میرے لیے کونسا ہو گا
وہ کس انداز سے
مجھ سے بات کرئے گا
وہ کچھ بولے گا یا
خاموشی میں وقت برباد کرئے گا
وہ اپنے پیار کا آخر
کیسے اظہار کرئے گا
لیکن ان سب سوالوں سے بڑھ کر
اک سوال
مجھے بہت تنگ کرتا ہے
جو شخص میرے لیے سب کچھ ہے
کیا جب وہ مجھے دیکھے گا
کیا میں ُاسے اچھی لگو گئی
کیا وہ مجھے پسند کرئے گ