کیا کریں
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiہورہی ہے زندگی دشوار کیا کریں
اب کسی سے پیار کا اظہار کیا کریں
بکتی ہے موت جعلی دواؤں کے نام پر
اب کوئی بتلائے کہ پھر بیمار کیا کریں
تعلیم کی اسناد بھی بکتی ہیں شہر میں
ہوگیا ہے یہ تعلیم کا معیار کیا کریں
ہورہی ہے عصمت دری معصوم بچیوں کی
سوئی ہوئی ہے قوم بیدار کیا کریں
آتے نہیں نظر اب پرندے شہر میں
ملتے نہیں بسیرے کو اشجار کیا کریں
More General Poetry






