کیا ہوا کیسے ہوا اور کیونکر ہو گیا
میرے دل کا راز دنیا پہ عیاں ہو گیا
روز روز کی ملاقاتوں سے آخر کار
دل میں نہاں راز وفا دنیا پہ عیاں ہو گیا
چاند چہرہ آسمان دل پہ حاوی ہو گیا
کیا خبر کہ کیا ہوا کیسے ہوا کیونکر ہوا
کوئی اجنبی کسی کے دل کا مہماں ہو گیا
اک نگاہ شوق سے کوئی کسی کا ہو گیا
تم کو دیکھ کر مجھے پھر یاد آ گیا
برسوں پرانا میرا خواب پورا ہو گیا
اس دل کے اضطراب کو قرار آ گیا
ویرانہ دل دل کا جہاں آباد ہو گیا
عظمٰی ہمارا سفر ہے یا سراب ہے
سامنے چلتا رہا نزدیک آکر کھو گیا