سوچو تو کیا ہوتا اگر جو قلم نہیں ہو
عِلم کے سر پر کاغذ کا اونچا عَلَم نہیں ہوتا
محفوظ ادب ہوتا اور نہ تہذیب ہوتی بلکہ
آج جہالت کا بھرا کبھی زخم نہیں ہوتا
ملِکہ تلوار ہوتی شہ زادی بندوق ہوتی
درس و تدریس کا یہاں کوئ دھرم نہیں ہوتا
برا سب سے تو بی بی تمہارے ساتھ ہوتا ایمانؔ
تم سے بیان کبھی حسنِ صنم نہیں ہوتا