کیا ہے تیری آرزو کیا ہے تیری جستجو
کیوں حراساں ہو گیا ہے اسقدر اے خوبرو
کیوں تیرے دل کو سکوں ایک پل آتا نہیں
کیوں کوئی چہرہ حسیں دل کو تیرے بھاتا نہیں
دلربا منظر کوئی تجھ کو پسند آتا نہیں
تیرے چہرے کی اداسی کس لئے جاتی نہیں
مسکراہٹ کیوں تیرے ہونٹوں پہ اب آتی نہیں
تیری آنکھوں میں نمی آتی ہے تو جاتی نہیں
پوچھ اپنے دل سے کر کے خود کو اپنے روبرو
کیا ہے تیری آرزو کیا ہے تیری جستجو