کیسا ستم ہے آنکھوں کو دریا دیا گیا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, pakistan

کیسا ستم ہے آنکھوں کو دریا دیا گیا
مری مدتوں کی پیاس کو صحرا دیا گیا

مجھے روشنی کے نام پر دھوکا دیا گیا
جگنو دیکھا کے بس مجھے بہلا دیا گیا

غربت فریب رنج و الم اور بے بسی
ننھی سی میری جان کو کیا کیا دیا گیا

مجھ سے کہا گیا کہ کرو آسماں کی بات
لیکن مجھے زمین پر بیٹھا دیا گیا

دہشت گروں کو وشمہ نے بھیجا ہے بار بار
پیغام امن بار ہا ٹھکرا دیا گیا

Rate it:
Views: 492
29 Dec, 2012