جیسا دیکھا
جیسا سمجھا
ویسا ہم نے لکھ دیا
جیسا دیکھا
جیسا سمجھا
ویسا تم نے لکھدیا
اپنی اپنی ذہنی اپچ
اپنا اپنا معیار ہے
اپنا اپنا طرز فکر
اپنا اپنا اظہار ہے
کسی کو ناپسند ہے
کسی کو خوشگوار ہے
پھر کیسی تکرار ہے
پھر کیسی جیت ہار ہے
جیسا دیکھا
جیسا سمجھا
ویسا ہم نے لکھ دیا
جیسا دیکھا
جیسا سمجھا
ویسا تم نے لکھدیا