خالی در و دیوار اسے دیکھتے رہے اس شہر کے اغیار اسے دیکھتے رہے جس کو کسی کے دیکھنے کی آرزو نہیں کیوں اس کو بار بار سبھی دیکھتے رہے آگ ہے وہ مے نہیں پھر بھی جانے کیوں یہ سارے بادہ خوار اسے دیکھتے رہے