ڈوبتے ڈوبتے اک ناؤ بچالی کیونکہ
آپ سیراب ہوا تشنہ سوالی کیونکہ
مجھ سے اب کوئی تقاضہ کوئی سوال نہیں
میرا دامن تہی میں ہو گیا خالی کیونکہ
انہیں حیران نگاہوں سے سبھی دیکھ رہے
دینے والے جو بنے ہاتھ سوالی کیونکہ
کسی کے حسن نے سیراب کر دیا عظمٰی
کوئی پیکر جو ہوا اتنا مثالی کیونکہ