کیوں میری جان کرتے ہو
یوں پریشان کرتے ہو
کبھی مجھے رَلاتے ہو
نظر ویران کرتے ہو
مسرت کا میری خود ہی
کبھی سامان کرتے ہو
کبھی ہوتے ہو میزباں
کبھی مہمان کرتے ہو
آپ مشکل میں ڈال کے
مشکل آسان کرتے ہو
ایسے انداز بدلتے ہو
مجھے حیران کرتے ہو
کیوں میری جان کرتے ہو
یوں پریشان کرتے ہو