کیوں نہ اک محفلِ حسد سجا دیں
Poet: عامر By: Amir Salam, Mansehraکیوں نہ اک محفلِ حسد سجا دیں
اور اس میں سخن سرا بٹھا دیں
شعر گوئی ہو ، شعر خوانی ہو
پھر مکرر جناب فرما دیں
بنے تحسین و آفریں کا سما
واہ ، ارشاد ، خوب کی صدا دیں
کون سمجھے ہماری شاعری کو
یہ ضروری نہیں ہے سمجھا دیں
ہم چراتے نہیں ہیں اپنا ہے
یاد بھی ہے زبانی ، کیا سنا دیں ؟
کس نے علمِ عروض ہے سیکھا ؟
شعر کہنے سے پہلے بتا دیں
ان کا مقصد تو صرف شہرت ہے
خدمتِ خلق تو نہیں ، گلہ دیں
سچی باتیں تو کڑوی لگتی ہیں
سارا میٹھا ہی آپ کو کِھلا دیں
آپ بھی ان کے یار ہیں عامرؔ
اپنی اصلاح بھی تو فرما دیں
More General Poetry






