کیوں ہم اس کی محبت میں بڑھتے ہی چلے گئے
Poet: آیٰشہ By: آیٰشہ, Rawalpindiکیوں ہم اس کی محبت میں بڑھتے ہی چلے گئے
جو غیر تو نہ تھا مگر تکلیف دیتا ہی چلا گیا
کیوں نا فرق پڑا اس کو میری جدائی سے
ہم روتے رہے اور وہ تماشا دیکھتا ہی چلا گیا
کیوں نہ کرتے گلہ ہم اس سے اپنا سمجھ کر
کہ جو خدا حافظ کہہ کر چلتا ہی چلا گیا
کیوں نہ وہ سمجھا کہ محبت کیا ہوتی ہے
بس وہی عبادت ہے جسے وہ قضا کرتا ہی چلا گیا
کیوں یاد ہے اس کی ساتھ اب بھی سایہ بن کر
وہ جو جاتے ہوۓ آخری چراغ بھی بجھاتا ہی چلا گیا
More Sad Poetry






