Add Poetry

گاؤں چھوڑا تو کئی آنکھوں میں کاجل پھیلا

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

گاؤں چھوڑا تو کئی آنکھوں میں کاجل پھیلا
شہر پہنچا تو کسی ماتھے پہ جھومر جھوما

زندگی تو نے مجھے مار لیا تھا لیکن
یہ تو میں تھا جو تیرے زندوں سے بہتر ہی جیا

اب ملے ہم تو کئی لوگ بچھڑ جائیں گے
انتظار اور کرو اگلے جنم تک میرا

وہ تو انسان تھی تیری یاد کی محویت میں
درد و دیوار کو سینے سے لگا کر چوما

آج کی شام دوبارہ نہ کبھی آئے گی
آج کی شام نہ یہ سوچ کہ کل کیا ہو گا

دکھ بھرا پیار سمندر کی طرح لا محدود
غم زدہ حسنِ رواں پانی میں گھلتا سونا

میرے ہاتھوں سے چھوٹا تھا ایک آئینہ
عمر بھر جس کو میری آنکھوں نے پلکوں سے چنا

رات خاموشی دل چھا گئی جب دنیا پر
کوئی بولا تھا بہت پاس وہ تم تھے یا خُدا

خُوبصورت ہے بہت پیار کی خوش فہمی بھی
بند پلکوں کو تیرے ہو نٹوں نے جیسے چوما

کوئی آیا تھا نہیں تیز ہوا تھی شاید
میز و فرش پر بکھری ہوئی ہے لو لیتا

Rate it:
Views: 535
09 Dec, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets